مہاتما گاندھی | Mahatma Gandhi | مہاتما گاندھی pdf | مہاتما گاندھی پر اشعار | گاندھی جی کے اقوال | گاندھی جی کے خیالات | اندرا گاندھی | گاندھی جی کا تعلیمی نظریہ | فیروز گاندھی |

مہاتما گاندھی

مہاتما گاندھی کی پیدائش پر بندر میں ۲/اکتوبر ۱۸۹۹ء میں ہوئی ۔ گاندھی بھی نہایت ہی کمزور طالب علم تھے۔ ان کی تعلیم راج کوٹ کے اسکول سے شروع ہوئی۔ یہاں وہ بری صحبت کے شکار ہوئے اور بیڑی سگریٹ پینا شروع کر دیا۔ راستے پر پڑے ہوئے پیڑی یا سگریٹ کے کڑے کو دوبارہ جلا کر اپنا شوق پورا کرتے تھے۔ جب پیسے ہوتے تو خرید کر بھی پیتے تھے کبھی بھی رشتہ داروں کی جیب سے پیسے نکال لیا کرتے تھے ۔ چونکہ جسمانی اعتبار سے کمزور تھے اور چاہتے تھے کہ ان کا بدن بڑھے اس لیے گوشت کھانا شروع کر دیا۔ ایک مرتبہ اپنے بڑے بھائی کا سونا بھی چوری کیا ۔ ایک بارخودشی کی خواہش بھی ہوئی۔ پھر انھوں نے محسوس کیا کہ یہ ساری باتیں واہیات ہیں ۔ ان سے تائب ہوئے ۔ انھوں نے اپنے والد کو لکھا، توبہ کی اور صارح زندگی گزارنے پر آمادہ ہوئے ۔ والد نے بھی ان کی خطاؤں کو معاف کر دیا اور نیک مشورے دیئے تا کہ اچھے آدمی بن سکیں۔

مہاتما گاندھی | Mahatma Gandhi

تیرہ سال کی عمر میں کستوربا سے ان کی شادی ہوگئی ۔ ان کی عمربھی لگ بھگ اتنی ہی تھی ۔ ان کی از دواری زندگی باسٹھ سال تک نہایت خوشگوار رہی۔


وہ انگلینڈ گئے اور وکالت کا امتحان پاس کیا۔ وہاں انھیں انگریزی لباس کا شوق بھی ہوا ، استعمال بھی کیا۔ یورپی تہذیب کے مطابق ڈانس بھی کیا کرتے تھے مگر انگلستان جانے سے قبل انھوں نے اپنی ماں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ شراب، گوشت اور عورتوں سے دور رہیں گے۔ انھیں ماں سے کیا ہوا وعدہ یاد آیا۔ چنانچہ یہ ساری چیز میں چھوڑ دیں اور بے تکلف سادہ زندگی گزارنے پر آمادہ ہوئے ۔ پہلے کش ہوٹلوں میں کھانا بھی کھاتے تھے، وہ بھی چھوڑ دیا۔

مہاتما گاندھی | Mahatma Gandhi

جنوبی افریقہ میں گورے اور کالے کا جھگڑا تھا، نفرت تھی اور انگریز ( گورے) ان پر مظالم ڈھاتے تھے ۔ غیر منصفانہ باتیں تھیں، وہ ہندستانی جو افریقہ میں مقیم تھے، انھوں نے گاندھی جی سے اس کا تذکرہ کیا۔ گاندھی جی نے ان کے مسائل پر غور کیا اور ان کی مدد کے لیے افریقہ گئے۔ وہاں انگریزوں کے خلاف تحریک چلائی گئی ۔ انگریزوں کو شکست ہوئی۔


اس طرح گاندھی جی ساری دنیا میں مشہور ہو گئے ۔ ۱۹۱۵ء میں احمد آباد کے قریب سابرمتی آشرم بنوایا ضلع چمپارن میں نیل کی کھیتی کرنے والے کسانوں سے انگریز خوش نہ تھے اور ان پرظلم کرتے تھے۔ کاشتکاروں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کی۔ گاندھی جی نے مداخلت کی اور ان کے معاملات طے ہو گئے ۔ ۱۹۳۰ء میں گاندھی جی نے ملک کے قانون کے خلاف لڑائی کی ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ انگریزوں کو ہندستانیوں کونمک تیار کرنے کی آزادی دینی پڑی۔


انھیں چھوت چھات سے نفرت تھی۔ جوا چھوت تھے انھیں گاندھی یا ہرین کا نام دیا ۔ ان پر مندروں کے دروازے کھلوائے ۔ کنواں سے اب وہ بھی پانی لینے لگے۔

ادھر سارا ہندستان انگریزوں کے عتاب کا شکار تھا۔ ہندستان میں رہنے والوں کو آزادی کا خیال ہوا۔ ہندو مسلم سکھ عیسائی غرض سب متحد ہو گئے اور گاندھی جی کی قیادت میں آزادی کی تحریک زور پکڑتی گئی تحریک عدم تشدد تحریک عدم تعاون تر یک ترک موالات غرض ساری تحریکیں انگریزوں کے خلاف ہندستان میں شروع ہوگئیں۔

مہاتما گاندھی | Mahatma Gandhi

لیکن افسوس کی بات ہے کہ ملک دو ٹکڑوں میں بٹ گیا۔ مسلمانوں نے پاکستان پسند کیا۔ ادھر ہندستان کی تشکیل ہوئی۔ یہ بڑارہ بھی انگریزوں کی چال ہے۔ اس سے بڑا نقصان ہوا۔ بڑارہ کے نتیجے میں کافی خون خرابہ ہوا۔ ہندو مسلمان ایک دوسرے کے دشمن ہو گئے ۔ بڑی کوششوں سے حالات سازگار ہوئے تقسیم کے بعد گاندھی جی نے اپنے لیے کوئی عہدہ پسند نہ کیا مگر لوگوں کی بھلائی کے لیے کام کرتے رہے۔


قوم کا بینظیم سپاہی آخر کار ۱۳۰ جنوری ۱۹۴۸ء کو ایک ظالم شخص ناتھو رام گوڈسے کے ہاتھوں مارا گیا۔ انھوں نے صرف ’’ ہے رام کہا اور جان، جان آفریں کے سپرد کر دی۔

 

👇مزید پیراگراف کے لئے نیچے دیکھیں

  • مرزا اسد اللہ خاں غالب | Mirza Asadullah Khan Ghalib
  • رابندر ناتھ ٹیگور | Rabindranath Tagore
  • علامہ اقبال | Allama Iqbal
  • شیخ عبداللہ | Sheikh Abdullah
  • اندرا گاندھی | Indira Gandhi 
  • Post a Comment

    0 Comments