دلش رتن ڈاکٹر راجندر پرساد | Dr Rajendra Prasad | Dr Rajendra Prasad Paragraph in urdu |Dr Rajendra Prasad life after retirement | Dr Rajendra Prasad in Urdu | Dr Rajendra Prasad family tree | Dr Rajendra Prasad essay | Dr Rajendra Prasad Paragraph | Dr Rajendra Prasad death | conclusion of Dr Rajendra Prasad | Achievements of Dr Rajendra Prasad |

دلش رتن ڈاکٹر راجندر پرساد

گر چہ پنڈت جواہر لال نہرو گاندھی بتی کے جانشین ہوئے لیکن حقیقی انسانی زندگی بسر کرنے اور ان کی راہوں پر چلنے کا شرف راجندر پرساد کو ہی حاصل ہے۔ انہیں ہندستان کا اولین شہری ہونے کاخ بھی حاصل ہے۔


دلش رتن ڈاکٹر راجندر پرساد
Pic Source:Google

راجندر پرساد کی پیدائش سارن ضلع کے زمراودی نامی گاؤں میں امبر ۱۸۸٤ کو ہوئی۔


راجندر باب کی تعلیم ۵ سال کی عمر میں شروع ہوئی اور ایک مولوی صاحب بحال کئے گئے ۔ بسم اللہ کی رسم ادا کی گئی اور گاؤں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔ مولوی صاحب سے اردو اور فارسی تعلیم حاصل کی ۔ اس کے بعد چیر ضلع اسکول میں داخلہ لیا جہاں انھوں نے انگریزی پڑھی ۔ وہ بہت ہی ذہین طالب علم تھے۔ انھیں ایک بار ان کی صلاحیت کی بنیاد پر ڈیل پروموشن بھی دیا گیا۔ ١٩٠٦ء میں انھوں کلکتہ یو نیورسٹی سے انٹرنس کا امتحان پاس کیا ۔ آسام، بنگال، بہار اور اڑیسہ کے تمام طلبا میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کیا۔


ان کی زندگی نہایت ساداتھی علی اصح اٹھ جاتے تھے تعلیمی اخراجات ان کے بھائی برداشت کرتے تھے۔ وہ سوتے بھی بہت پہلے تھے۔


ادرس پاس کرنے کے بعد کلکتہ کے پر سی ڈی کاج میں داخل ہوئے۔ وہاں بڑے بڑے گھرانوں کے لیورپی لڑکوں کے ساتھ رہتے تھے مگر پاجامہ ، اچکن ہی پہنا کرتے تھے اور بھی بھی انگریزی لباس زیب تن نہیں کیا۔ وہ ایف اے کے امتحان میں اول آئے۔


اعلی تعلیم کے لیے وہ انگلینڈ بھی جانا چاہتے تھے لیکن انھیں خوف تھا کہ ان کے خاندان والے اس بات کی اجازت نہ دیں گے اس لیے خفیہ طور سے انھوں نے اس کا انتظام کر لیا لیکن عین وقت پر والد کے انتقال کی وجہ سے نہ جا سکے اور خواب ادھورا رہ گیا۔


انھوں نے ۱۹۱۰ء میں بی ایس کا امتحان پاس کیا اور کلکتہ ہائی کورٹ میں پریش شروع کردی چمپارن ضلع کے کاشت کار جونیل کی کاشت کاری کرتے تھے انگریز انھیں بہت ستاتے تھے۔ راجندر پرشاد گاندھی جی کے ساتھل کر اس سلسلے میں کام کیا اور انھیں انگریزوں کے ظلم سے نجات دلایا۔ وہ کچھ دنوں تک کانگریس کے مبرر ہے۔

دلش رتن ڈاکٹر راجندر پرساد
Pic Source:Google


۱۹۳٤
ء میں بہار میں زلزلہ آیا اور اس موقع سے تباہ حال لوگوں کی بڑی مدد کی ۔ وہ ہندوسلم اتحاد کے زبردست حائی تھے۔ ہر یان قوم کے لیے بھی انھوں نے بہت کام کیا۔


۱۹۳۹ء میں کانگریس کے صدر مقرر کیے گئے ۔ ۱۹٤٢ء میں ہندستان چھوڑو تحریک میں راجندر پرشاد آگے آگے تھے۔ انھیں گرفتار کر لیا گیا اور جیل بھیج دئے گئے۔


ہندستان کی آزادی کے بعد وہ آزاد ہندوستان کے پہلے صدر مقرر ہوئے ۔ ۱۹٦٢ء میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے ۔ سبک دوشی کے بعد پٹن آگئے اور صداقت آشرم میں رہنے لگے۔ ۲۸ فروری ۱۹٦٣ ء کوان کا انتقال ہوگیا۔

مزید پیراگراف کے لئے نیچے دیکھیں 👇

Post a Comment

0 Comments